حشر میں مجھ کو بس اتنا آسرا درکار ہے
حشر میں مجھ کو بس اتنا آسرا درکار ہے
التفات شافع روز جزا درکار ہے
اور اس کو چاہیے کیا اور کیا درکار ہے
وہ نبی کا ہو رہے جس کو خدا درکار ہے
جو مجھے لے جائے ان کے آستان پاک تک
وہ تمنا وہ طلب وہ مدعا درکار ہے
دل تو ہے آباد محبوب خدا کی یاد سے
میری آنکھوں کو جمال مصطفیٰ درکار ہے
وہ جہاں چاہے رہے جس کو نہیں عشق نبی
وہ ادھر آئے جسے لطف خدا درکار ہے
جو نبی کا ہے ہم اس کے بندۂ بے دام ہیں
ہر نفس ہم کو بزرگوں کی دعا درکار ہے
میں مدینے میں ابد کی نیند سو جاؤں نصیرؔ
رہنے بسنے کو مجھے تھوڑی سی جا درکار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.