ہو چاہے جس لباس میں شیدا رسول کا
چھپتا نہیں ہے چاہنے والا رسول کا
آیات حق ہیں ساری حوالہ رسول کا
یہ جانتا ہے جاننے والا رسول کا
معراج انبیا ہے زیارت رسول کی
تنویر کبریا ہے سراپا رسول کا
اس کو متاع عشرت کونین مل گئی
مل جائے جس کو نقش کف پا رسول کا
میں بھی ہوں ان کی دید کا ارماں لیے ہوئے
ہوتا ہے جن کو دیکھ کے دھوکا رسول کا
جھلسا سکے گی ہم کو زمانے کی دھوپ کیا
پیہم ہمارے سر پہ ہے سایہ رسول کا
وہ علم کی زمیں ہو کہ عرفاں کا آسماں
دونوں کے رخ پہ نور ہے پھیلا رسول کا
وصفیؔ رہے گا یوں ہی رواں روز حشر تک
رکتا ہے کس کے روکے سے دھارا رسول کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.