ادھر ادھر تو کئی راستے بنے ہوئے ہیں
ادھر ادھر تو کئی راستے بنے ہوئے ہیں
جو آپ کے ہیں وہ بس آپ کے بنے ہوئے ہیں
خدا کی دین ہے ہاتھوں پہ کس کے کیا لکھ دے
کہیں لکیریں کہیں قافلے بنے ہوئے ہیں
دکھائی دیتا ہے شفاف ان میں عشق رسول
ہمارے چہروں پہ جو آئنے بنے ہوئے ہیں
یہاں پہ حکم ہے آوازیں پست رکھنے کا
نبی سے عشق کے سب قاعدے بنے ہوئے ہیں
اگر پکار لیں وہ تو یہ دو قدم بھی نہیں
ہزاروں میل کے جو فاصلے بنے ہوئے ہیں
فروزاں رہتا ہے ان میں چراغ حب نبی
ہمارے سینوں میں جو طاقچے بنے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.