Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب شہہ کونین کی مدحت کا دروازہ کھلا

خان عتیق آفریدی

جب شہہ کونین کی مدحت کا دروازہ کھلا

خان عتیق آفریدی

MORE BYخان عتیق آفریدی

    جب شہہ کونین کی مدحت کا دروازہ کھلا

    دفعتاً اللہ کی رحمت کا دروازہ کھلا

    با وضو ہو کر لیا نام خدا کی فکر جب

    خودبخود پھر ذہن میں وسعت کا دروازہ کھلا

    روشنی ایسی ہوئی ذرے منور ہو گئے

    جب رسول پاک کی سیرت کا دروازہ کھلا

    آپ کا فرمان ہی میرے لیے ایمان ہے

    ماں کے قدموں میں مری جنت کا دروازہ کھلا

    فرق احمد اور احد کا جس پہ ظاہر ہو گیا

    میم کا پردہ اٹھا حیرت کا دروازہ کھلا

    ہے کرم ان کا ملی مجھ کو دعا ماں باپ کی

    جاہ و حشمت عزت و عظمت کا دروازہ کھلا

    ذہن میں جن کے محمد مصطفیٰ کی یاد ہے

    ان پرندوں کے لیے رفعت کا دروازہ کھلا

    آپ کے نقش قدم پر جو چلے ان کے طفیل

    تا قیامت بخشش امت کا دروازہ کھلا

    یہ شہہ کونین کی مجھ پر عنایت ہے عتیقؔ

    کون جانے کیوں مری شہرت کا دروازہ کھلا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے