جب شہہ کونین کی مدحت کا دروازہ کھلا
جب شہہ کونین کی مدحت کا دروازہ کھلا
دفعتاً اللہ کی رحمت کا دروازہ کھلا
با وضو ہو کر لیا نام خدا کی فکر جب
خودبخود پھر ذہن میں وسعت کا دروازہ کھلا
روشنی ایسی ہوئی ذرے منور ہو گئے
جب رسول پاک کی سیرت کا دروازہ کھلا
آپ کا فرمان ہی میرے لیے ایمان ہے
ماں کے قدموں میں مری جنت کا دروازہ کھلا
فرق احمد اور احد کا جس پہ ظاہر ہو گیا
میم کا پردہ اٹھا حیرت کا دروازہ کھلا
ہے کرم ان کا ملی مجھ کو دعا ماں باپ کی
جاہ و حشمت عزت و عظمت کا دروازہ کھلا
ذہن میں جن کے محمد مصطفیٰ کی یاد ہے
ان پرندوں کے لیے رفعت کا دروازہ کھلا
آپ کے نقش قدم پر جو چلے ان کے طفیل
تا قیامت بخشش امت کا دروازہ کھلا
یہ شہہ کونین کی مجھ پر عنایت ہے عتیقؔ
کون جانے کیوں مری شہرت کا دروازہ کھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.