Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدھر ہنس کے شاہ امم دیکھتے ہیں

محوی صدیقی

جدھر ہنس کے شاہ امم دیکھتے ہیں

محوی صدیقی

MORE BYمحوی صدیقی

    جدھر ہنس کے شاہ امم دیکھتے ہیں

    ادھر رحمت عام ہم دیکھتے ہیں

    حبیب خدا کی نوازش کے صدقے

    انہیں خواب میں روز ہم دیکھتے ہیں

    انہیں کی تمنا انہیں کا تصور

    انہیں کی طرف دم بدم دیکھتے ہیں

    وہ تعلیم صبر و رضا دی ہے ہم کو

    نہ دکھ دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں

    مسیحا ہے حسن تبسم نبیؐ کا

    کہ اب درد دل کم سے کم دیکھتے ہیں

    درود ان پہ بھیجیں تو رد ہوں بلائیں

    جو دنیا کے رنج و الم دیکھتے ہیں

    بڑے کرب میں ہیں حسد کرنے والے

    کہ رگ رگ میں اب نیش غم دیکھتے ہیں

    غم دو جہاں عشق احمد میں کیا ہے

    اسے نقش بر آب ہم دیکھتے ہیں

    جو معراج میں تم نے دیکھے ہیں جلوے

    وہ معراج کی رات ہم دیکھتے ہیں

    جنہیں دولت چشم باطن ملی ہے

    وہ سیر وجود و عدم دیکھتے ہیں

    مجاہد اترتے ہیں جس معرکے میں

    وہ فتح و ظفر دم بدم دیکھتے ہیں

    نہ دار و رسن ہیں نہ دارالمحن ہے

    یہاں سب کو آزاد ہم دیکھتے ہیں

    دئے درس وہ علم و حکمت کے تم نے

    اس امت کو خیرالامم دیکھتے ہیں

    صحابہ کی رفعت بیاں کیا ہو محویؔ

    کہ قدموں میں ہم تاج جم دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے