جدھر ہنس کے شاہ امم دیکھتے ہیں
جدھر ہنس کے شاہ امم دیکھتے ہیں
ادھر رحمت عام ہم دیکھتے ہیں
حبیب خدا کی نوازش کے صدقے
انہیں خواب میں روز ہم دیکھتے ہیں
انہیں کی تمنا انہیں کا تصور
انہیں کی طرف دم بدم دیکھتے ہیں
وہ تعلیم صبر و رضا دی ہے ہم کو
نہ دکھ دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں
مسیحا ہے حسن تبسم نبیؐ کا
کہ اب درد دل کم سے کم دیکھتے ہیں
درود ان پہ بھیجیں تو رد ہوں بلائیں
جو دنیا کے رنج و الم دیکھتے ہیں
بڑے کرب میں ہیں حسد کرنے والے
کہ رگ رگ میں اب نیش غم دیکھتے ہیں
غم دو جہاں عشق احمد میں کیا ہے
اسے نقش بر آب ہم دیکھتے ہیں
جو معراج میں تم نے دیکھے ہیں جلوے
وہ معراج کی رات ہم دیکھتے ہیں
جنہیں دولت چشم باطن ملی ہے
وہ سیر وجود و عدم دیکھتے ہیں
مجاہد اترتے ہیں جس معرکے میں
وہ فتح و ظفر دم بدم دیکھتے ہیں
نہ دار و رسن ہیں نہ دارالمحن ہے
یہاں سب کو آزاد ہم دیکھتے ہیں
دئے درس وہ علم و حکمت کے تم نے
اس امت کو خیرالامم دیکھتے ہیں
صحابہ کی رفعت بیاں کیا ہو محویؔ
کہ قدموں میں ہم تاج جم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.