جس کو حاصل ہیں غم ساقیٔ کوثر کے مزے
جس کو حاصل ہیں غم ساقیٔ کوثر کے مزے
اس کی تقدیر میں ہیں رحمت داور کے مزے
کسی نظارے کا لطف اس کو نہ منظر کے مزے
جس کی نظروں کو ملے اس رخ انور کے مزے
دیکھتا رہتا ہے ہر دم ترے ماتھے کی شکن
آئنہ لوٹ رہا ہے ترے تیور کے مزے
آئی گردش میں کچھ اس شان سے چشم رحمت
میکدہ بھول گیا بادہ و ساغر کے مزے
گرتے پڑتے در سرکار تک آ پہنچا ہے
ہم سے پوچھے کوئی اک طائر بے پر کے مزے
ان کی زلفوں سے جو مل جائے مہکتی خیرات
بھول جائے یہ صبا بوئے گل تر کے مزے
اس کو پھر اور کوئی مرتبہ درکار نہیں
جس کی قسمت میں لکھے جائیں ترے در کے مزے
کیا کہیں راہ مدینہ ہے مقدس کتنی
بھولتے ہی نہیں اس جادۂ اطہر کے مزے
ان کی منزل بھی مدینہ ہے وطن بھی ہے یہی
ہیں یہاں آل محمدؐ کے لئے گھر کے مزے
سجدۂ شوق کا ارمان ادھر لے پہنچا
ان کے در پر ہیں نصیرؔ اب تو مرے سر کے مزے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.