جملہ اعداد سے نے حرف ملانے سے کھلا
جملہ اعداد سے نے حرف ملانے سے کھلا
ھجلۂ علم ترے غار میں آنے سے کھلا
رات کے نصف کو ہم سینۂ شب جانتے ہیں
شب کا سینہ ترے قرآن سنانے سے کھلا
ہم پہ کیا چھاؤں ترے دھوپ میں چلنے سے کھلی
ہم پہ کیا رنگ ترے زخم اٹھانے سے کھلا
یہ زمیں خاک کا اک ڈھیر ہی لگتی تھی ہمیں
خاک کا رتبہ ترے پاؤں لگانے سے کھلا
ہم تو گنتی ہی گنے جانے کے دھوکے میں رہے
حسن ترتیب ترے بعد میں آنے سے کھلا
دھیما دھیما تو ستارے بھی بتاتے تھے مگر
سنگ لو دیتا ہے یہ تیرے سرہانے سے کھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.