کر لو نبی کے عشق کا سودا کسی طرح
کر لو نبی کے عشق کا سودا کسی طرح
اس کاروبار میں نہیں گھاٹا کسی طرح
جی چاہتا ہے جا کے مدینے میں پڑ رہوں
دنیا سے چھوٹ جائے جو پیچھا کسی طرح
شادابیوں سے وادئ جاں معتبر کروں
آنکھوں میں رکھ لوں گنبد خضرا کسی طرح
کعبے کی عظمتوں سے ذرا ہٹ کے سوچئے
مکے سے کم نہیں ہے مدینہ کسی طرح
وہ نقش پا جو رستے سے مجھ کو لگا گئے
بے راہ کر نہ پائی یہ دنیا کسی طرح
جب تک جھکاؤ دل کا نبی کی طرف نہ ہو
پورا نہ ہوگا کوئی بھی سجدہ کسی طرح
بے چین کر رہی ہے زیارت کی آرزو
ہو ختم زندگی کا جھمیلا کسی طرح
رکھی خدا نے اس لیے لذت درود میں
بہلے فراق میں دل شیدا کسی طرح
کشتی کو آگ ہم بھی لگا دیتے اے رئیسؔ
کرتے جو پار ہجر کا دریا کسی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.