کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کر دیا
کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کر دیا
کس نے قطروں کو ملایا اور دریا کر دیا
زندہ ہو جاتے ہیں جو مرتے ہیں اس کے نام پر
اللہ اللہ موت کو کس نے مسیحا کر دیا
شوکت مغرور کا کس شخص نے توڑا طلسم
منہدم کس نے الٰہی قصر کسریٰ کر دیا
کس کی حکمت نے یتیموں کو کیا در یتیم
اور غلاموں کو زمانے بھر کا آقا کر دیا
کہہ دیا لا تقنطو اخترؔ کسی نے کان میں
اور دل کو سربسر محو تمنا کر دیا
سات پردوں میں چھپا بیٹھا تھا حسن کائنات
اب کسی نے اس کو عالم آشکارہ کر دیا
آدمیت کا غرض ساماں مہیا کر دیا
اک عرب نے آدمی کا بول بالا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.