کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا
کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا
اسی دن سے ہوا ہے عاشق شیدا محمد کا
نہ ہو ذکر مبارک آپ کا ورد زباں کیونکر
میں ہوں روز ازل سے عاشق شیدا محمد کا
فرشتے قبر میں پوچھیں گے گر مجھ سے تو کہہ دوں گا
کہ ہوں بندہ خدا کا اور ہوں شیدا محمد کا
خدایا جب مری اس قالب خاکی سے جاں نکلے
زباں پر اس گھڑی جاری رہے کلمہ محمد کا
خیال مہر و مہ دل سے تو فوراً بھول جائے گا
نظر آ جائے گا جس دم تجھے روضہ محمد کا
بشر کی تاب و طاقت کیا جو لکھے نعت احمد کو
خدا ہی جانتا ہے خوب بس رتبہ محمد کا
خدا نے ذات احمد کو وہ اعلیٰ مرتبہ بخشا
کہ دم بھرتے ہیں ہر دم حضرت عیسیٰ محمد کا
ملائک نے کیا تھا اس سبب سے سجدۂ آدم
کہ پیشانی سے ان کی نور تھا پیدا محمد کا
خدا بھی حشر میں پوچھے گا گر عاشق تو کس کا ہے
تو کہہ دوں گا محمد کا محمد کا محمد کا
تمنا ہے کہ فوراً جاں بحق تسلیم ہو جاؤں
نظر آئے جو مجھ کو شیفتہؔ روضہ محمد کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.