لب پر مرے جو ذکر شہ نامدار ہے
صل علی کی بزم میں ہر سو پکار ہے
یوں جو تجلیوں سے فضا زرنگار ہے
شاید نزول رحمت پروردگار ہے
میری زباں پہ نام محمد جب آ گیا
کیسے کہوں کہ دل پہ مجھے اختیار ہے
پیہم جو اٹھ رہا ہے مدینے کی یاد میں
میرے لیے وہ درد بہت خوشگوار ہے
فیضان گریۂ غم دوری نہ پوچھئے
اشکوں سے دھل رہا ہے جو دل کا غبار ہے
ادنیٰ سا ربط ذات محمد سے ہو جسے
وہ دل ہے خوش نصیب وہ غم سازگار ہے
اب دل ہے مضطرب غم دوری لیے ہوئے
اب رات کو ہے چین نہ دن کو قرار ہے
جس میں ہو بوئے عشق محمد بسی ہوئی
صد رشک گلستاں وہ دل داغدار ہے
خود کو نثار سرور کونین کر بھی دے
کیا تجھ کو اور جان حزیںؔ انتظار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.