Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناخدا وہ اپنی کشتی کا اگر ہو جائے گا

محوی صدیقی

ناخدا وہ اپنی کشتی کا اگر ہو جائے گا

محوی صدیقی

MORE BYمحوی صدیقی

    ناخدا وہ اپنی کشتی کا اگر ہو جائے گا

    طے بہ آسانی محبت کا سفر ہو جائے گا

    دل سے جو بھی پیرو خیر البشر ہو جائے گا

    وہ زمین و آسماں کا تاج سر ہو جائے گا

    جلوۂ احمد کا نظارہ اگر ہو جائے گا

    دیکھنے والا عزیز ہر نظر ہو جائے گا

    فکر منزل دورئ ساحل بھی کوئی چیز ہے

    پار ہے بیڑا اشارہ بھی اگر ہو جائے گا

    دل میں ان کی یاد لب پر ذکر ان کا صبح و شام

    خود بخود پیدا دعاؤں میں اثر ہو جائے گا

    خاک طیبہ کو بنا لے گا جو سرمہ آنکھ کا

    وہ یقیناً اس چمن کا دیدہ ور ہو جائے گا

    باغ بن جائیں گے صحرا خاک بن جائیں گے پھول

    اک اشارہ چشم احمد کا جدھر ہو جائے گا

    ذرہ ذرہ دل کا بن جائے گا رشک آفتاب

    پرتو حسن نبی جب جلوہ گر ہو جائے گا

    آسماں والے جھکیں گے اس کی عزت کے لیے

    بندۂ درگاہ احمد جو بشر ہو جائے گا

    فکر مرہم کیوں کریں ہم چارۂ غم کیوں کریں

    حال دل کا آئنہ زخم جگر ہو جائے گا

    ہم مدینے میں ہوں محویؔ ان کا روضہ سامنے

    خود بخود پھر قصۂ غم مختصر ہو جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے