نگاہ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں
نگاہ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں
لئے ہوئے یہ دل بے قرار ہم بھی ہیں
ہمارے دست تمنا کی لاج بھی رکھنا
ترے فقیروں میں اے شہریار ہم بھی ہیں
ادھر بھی توسن اقدس کے دو قدم جلوے
تمہاری راہ میں مشت غبار ہم بھی ہیں
کھلا دو غنچۂ دل صدقہ باد دامن کا
امیدوار نسیم بہار ہم بھی ہیں
تمہاری ایک نگاہ کرم میں سب کچھ ہے
پڑے ہوئے تو سر رہ گزار ہم بھی ہیں
جو سر پہ رکھنے کو مل جائے نعل پاک حضور
تو پھر کہیں گے کہ ہاں تاجدار ہم بھی ہیں
یہ کس شہنشہ عالی کا صدقہ بٹتا ہے
کہ خسروؤں میں پڑی ہے پکار ہم بھی ہیں
ہماری بگڑی بنی ان کے اختیار میں ہے
سپرد انہیں کئے سب کاروبار ہم بھی ہیں
حسنؔ ہے جس کی سخاوت کی دھوم عالم میں
انہیں کے تم بھی ہو اک ریزہ خوار ہم بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.