پھولوں میں تازگی ہے بہاروں میں مستیاں
پھولوں میں تازگی ہے بہاروں میں مستیاں
نعت رسول پڑھتی ہیں طیبہ کی تتلیاں
ہم عاصیوں سے کیا ہو بیاں عظمت رسول
پوچھے کوئی خدا سے نبی کی بلندیاں
صابر تھے اس قدر کہ نہیں صبر کی مثال
ان کو بھی دی دعائیں جنہوں نے دی گالیاں
رحمت کے پالنے میں تھے سرکار جلوہ گر
حوریں سنا رہی تھیں ہمہ وقت لوریاں
لب پر ہو اس گھڑی مرے کلمہ حضور کا
بندھ جائیں جس گھڑی مری سانسوں میں ہچکیاں
رکھ کر میں سر پہ کرتا طواف جہاں شمیمؔ
مل جاتیں مصطفیٰ کے جو پاؤں کی جوتیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.