ستاتی ہی رہے یارب مجھے فرقت محمد کی
ستاتی ہی رہے یارب مجھے فرقت محمد کی
مچلتی ہی رہے دل میں مرے حسرت محمد کی
ہے وجہ آفرینش اصل میں بعثت محمد کی
ضروری تھی جہاں کے واسطے خلقت محمد کی
ہمارے واسطے کافی یہی بخشش کا ساماں ہے
خدایا دیکھ لیں ہم حشر میں صورت محمد کی
خدا کی شان اور اس کی بزرگی کا تو کیا کہنا
مگر کچھ کم نہیں اپنی جگہ عظمت محمد کی
پھریں گے بخشش امت کی خاطر حشر میں ہر سو
ارے توبہ یہ حالت اور یہ کیفیت محمد کی
بظاہر آپ کی بے حرمتی کی جن پہ تہمت ہے
بباطن کرتے ہیں وہ لوگ بھی وقعت محمد کی
ہمارے جنتی ہونے میں کچھ شک ہو نہیں سکتا
محمد کے حزیںؔ جب ہم ہیں اور جنت محمد کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.