تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
اب ہونے لگیں ان سے خلوت میں ملاقاتیں
ہر لحظہ تشفی ہے ہر آن تسلی ہے
ہر وقت ہے دل جوئی ہر دم ہیں مداراتیں
کوثر کے تقاضے ہیں تسنیم کے وعدے ہیں
ہر روز یہی چرچے ہر روز یہی باتیں
معراج کی سی حاصل سجدوں میں ہے کیفیت
اک فاسق و فاجر میں اور ایسی کراماتیں
بے مایہ سہی لیکن شاید وہ بلا بھیجیں
بھیجی ہیں درودوں کی کچھ ہم نے بھی سوغاتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.