تصورات میں انوار دیکھنے والے
تصورات میں انوار دیکھنے والے
ہیں جلد روضۂ سرکار دیکھنے والے
ترے نثار تہی دامنوں میں ہم بھی ہیں
ادھر بھی چشم گہر بار دیکھنے والے
کبھی نہ الجھے گی مجھ سے یہ گردش ایام
مجھے ہیں احمد مختار دیکھنے والے
سوائے دید مدینہ علاج نا ممکن
یہ جان لیں مجھے بیمار دیکھنے والے
نصیب سے مجھے یہ غم ملے ہیں رنج نہ کر
مجھے غموں میں گرفتار دیکھنے والے
سرور بادۂ حب نبی سے بے خود ہوں
مری نگاہوں سے ہشیار دیکھنے والے
وفور عشق ہی سمجھیں گے میری نعتوں کو
نگاہ فن سے قلمکار دیکھنے والے
بہ فیض صاحب معراج عشق میں اخترؔ
ہم آسماں کے ہیں اس پار دیکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.