Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھی جس کے مقدر میں گدائی ترے در کی

پیر نصیر الدین شاہ نصیر

تھی جس کے مقدر میں گدائی ترے در کی

پیر نصیر الدین شاہ نصیر

MORE BYپیر نصیر الدین شاہ نصیر

    تھی جس کے مقدر میں گدائی ترے در کی

    قدرت نے اسے راہ دکھائی ترے در کی

    ہر وقت ہے اب جلوہ نمائی ترے در کی

    تصویر ہی دل میں اتر آئی ترے در کی

    ہیں ارض و سماوات تری ذات کا صدقہ

    محتاج ہے یہ ساری خدائی ترے در کی

    انوار ہی انوار کا عالم نظر آیا

    چلمن جو ذرا میں نے اٹھائی ترے در کی

    مشرب ہے مرا تیری طلب تیرا تصور

    مسلک ہے مرا صرف گدائی ترے در کی

    در سے ترے اللہ کا در ہم کو ملا ہے

    اس اوج کا باعث ہے رسائی ترے در کی

    اک نعمت عظمیٰ سے وہ محروم رہا ہے

    جس شخص نے خیرات نہ پائی ترے در کی

    میں بھول گیا نقش و نگار رخ دنیا

    صورت جو مرے سامنے آئی ترے در کی

    تا زیست ترے در سے مرا سر نہ اٹھے گا

    مر جاؤں تو ممکن ہے جدائی ترے در کی

    پھر اس نے کوئی اور تصور نہیں باندھا

    ہم نے جسے تصویر دکھائی ترے در کی

    ہے میرے لیے تو یہی معراج عبادت

    حاصل ہے مجھے ناصیہ سائی ترے در کی

    آیا ہے نصیرؔ آج تمنا یہی لے کر

    پلکوں سے کیے جائے صفائی ترے در کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے