اٹھا دو پردہ دکھا دو جلوہ کہ نور باری حجاب میں ہے
اٹھا دو پردہ دکھا دو جلوہ کہ نور باری حجاب میں ہے
مولوی احمد رضا خان
MORE BYمولوی احمد رضا خان
اٹھا دو پردہ دکھا دو جلوہ کہ نور باری حجاب میں ہے
زمانہ تاریک ہو رہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے
انہیں کی بو مایۂ سمن ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
انہیں سے گلشن مہک رہے ہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے
وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول ان سے
گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
کھڑے ہیں منکر نکیر سر پر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور
بتا دو آ کر مرے پیمبر کہ سخت مشکل جواب میں ہے
خدائے قہار ہے غضب پر کھلے ہیں بدکاریوں کے دفتر
بچا لو آ کر شفیع محشر تمہارا بندہ عذاب میں ہے
گنہ کی تاریکیاں ہیں چھائیں امنڈ کے کالی گھٹائیں آئیں
خدا کے خورشید مہر فرما کہ ذرہ بس اضطراب میں ہے
کریم اپنے کرم کا صدقہ لئیم بے قدر کو نہ شرما
تو اور رضاؔ سے حساب مانگے رضاؔ بھی کوئی حساب میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.