اگر ہم گیت نہ گاتے
ہمیں معنی معلوم ہیں
اس زندگی کے
جو ہم گزار رہے ہیں
ان پتھروں کا وزن معلوم ہے
جو ہماری بے پروائی سے
ان چیزوں میں تبدیل ہو گئے
جن کی خوبصورتی میں
ہماری زندگی نے کوئی اضافہ نہیں کیا
ہم نے اپنے دل کو
اس وقت
قربان گاہ پر رکھے جانے والے پھولوں میں
محسوس کیا
جب ہم
زخمی گھوڑوں کے جلوس کے پیچھے چل رہے تھے
شکست ہمارا خدا ہے
مرنے کے بعد ہم اسی کی پرستش کریں گے
ہم اس شخص کی موت مریں گے
جس نے تکلیفوں کے بعد دم توڑا
زندگی کبھی نہ جان سکتی
ہم اس سے کیا چاہتے تھے
اگر ہم گیت نہ گاتے
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 54)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.