اس نے مجھ کو
کٹھ پتلی بنا رکھا ہے
کیا اس نے خود کو
خدا بنا رکھا ہے
جھیری سے دھیمی دھیمی آتی
زندگی میں روشنی
اس جھیری پر بھی اس نے
اپنا ہاتھ رکھا ہے
درد جب سینہ میں
کروٹ بدلتا ہے
اور جب آنکھ سے
آنسو جھلکتا ہے
مت پوچھو یارو
میں نے اپنا ناسور
کہاں چھپا رکھا ہے
میری ہمت کی داد
کوئی کیوں نہیں دیتا
میری مسکان کا ساتھ
کوئی کیوں نہیں دیتا
سنو
میں نے اپنے حوصلوں کو
اپنے پنکھوں پر رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.