چلتی رہتی ہے
چلتی رہتی ہے
دائیں بائیں
آگے پیچھے
ساتھ ساتھ
دھیرے دھیرے
یا تیز قدموں سے
جیسے خرام کرتی ہے ہوا
بے پناہ راتوں میں
کانٹوں اور جھاڑیوں میں
بے خبری کے نقشوں میں
چلتی رہتی ہے
کوئی بے معنی گفتگو
عمر گزارنے کے لئے
دوریوں کے درمیان
ہجر و وصال کے کہرے میں
یخ بستہ خاموش رستوں میں
چلتی رہتی ہے
کچھ دیر تک
کوئی نا قابل فہم چال
اپنے خلاف
آزردہ وسعتوں کی بساط پر
ازل اور ابد کی بے معنی ہمیشگی میں
جینے کی جستجو میں
مرنے کی آرزو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.