ہم آزادی سے انتخاب کرتے ہیں
اور پھر جذباتی وابستگی کے نام پر
خود کو گروی رکھ دیتے ہیں
ہمیں عادت ڈالی جاتی ہے
تمام محاذوں کو فتح کرنے کی
جیتنے کی
مضبوط رہنے کی
اور اچھا بننے کی
اس کے بدلے ہم سے طاقت چھین لی جاتی ہے
انکار کرنے کی
ہار ماننے کی
اور سچ کا اظہار کرنے کی
ایک طویل مسافت ہمیں تھکا دیتی ہے
ہم اکتا جاتے ہیں ایک ہی طرح کے مناظر سے
ہم بیزار ہو جاتے ہیں کئی بار کی سنی ہوئی باتوں سے
اور دلچسپی کھو دیتے ہیں کئی بار کے دیکھے ہوئے چہروں میں
ہمیں تسلیم کر لینا چاہیے
ہر چیز کے اختتام کو
علیحدگی کو
تھک جانے کو
اور ایک دوسرے میں دلچسپی کھو دینے کو
ہمیں تیار رہنا چاہیے
کسی بھی لمحے کچھ بھی ہو جانے کو
انجانے سفروں پر نکلنے کو
کبھی نہ مل سکنے کے لیے بچھڑنے کو
اور مسکراتے ہوئے سب سے عزیز شخص کو الوداع کہنے کو
ہمیں سپرد کر دینا چاہیے خود کو
زندگی کی بانہوں میں
اور بہہ جانے دینا چاہیے
وقت کی رو میں
اور جینا چاہیے
اپنے لمحۂ موجود میں
اور دست بردار ہو جانا چاہیے
تمام ذمہ داریوں سے
اور خود سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.