Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اور افتخار کے نام

افتخار بخاری

ایک اور افتخار کے نام

افتخار بخاری

MORE BYافتخار بخاری

    تم تو کہتے تھے

    دنیا بدلنے کو ہے

    چھوٹے چھوٹے تھے ہم

    فلسفی کہہ کے سب چھیڑتے تھے تمہیں

    فلاں نے کہا ہے

    فلاں نے لکھا ہے

    کتابوں سے دیتے تھے اکثر حوالے

    سویرے سویرے

    مجھے روز لے جاتے تھے

    ساتھ اسٹال پر

    مفت اخبار پڑھنے

    یہ دھن تھی

    کہ بس ہو نہ ہو

    آج دنیا بدلنے کی اچھی خبر

    چھپ گئی ہو

    زمانے کی آندھی میں اڑتے ہوئے

    ٹکڑے اخبار کے

    ہم جدا ہو گئے

    پھر ملے ہی نہیں

    افتخار

    اب مرے شیشۂ عمر میں

    آخری ریت ہے

    چند آئندہ اخبار باقی ہیں شاید

    ترے نقش دھندلا چکے ہیں

    مری یاد میں

    پر ترا نام میں بھول سکتا نہیں

    میرے بچپن کے اے دوست

    ہم دونوں ہم نام تھے نا

    نہیں جانتا

    تم کہاں ہو

    یا شاید نہیں ہو ابھی تک

    مری طرح دنیا میں

    دنیا جو بدلی نہیں

    ہاں

    جو اسٹال تھا نا

    وہ اخبار کا

    ریلوے روڈ پر

    اس جگہ ایک جوتوں کی دکان ہے

    اس زمانے کے ہاکر سبھی مر چکے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے