کسی ان دیکھی دنیا کے کنارے پر کھڑے ہیں ہم
ہمارے ہاتھ میں یادوں کے کچھ متروک سکے ہیں
جنہیں ہم پھینکنا چاہیں
تو کوئی روک دیتا ہے
ہمیں معلوم ہے یارو
کلائی پر کسی کے نام کا ٹیٹو بنانے سے
کوئی اپنا نہیں ہوتا
نظر انداز لوگوں کا کہیں بھی گھر نہیں ہوتا
حکایت تو حکایت ہے
حقیقت میں کوئی ریزن ہمیں زندہ نہیں رکھتا
یہ دن بھی بیت جائیں گے
ابھی کچھ روز باقی ہیں
دلوں کے زخم بھرنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
مگر تب تک
چلو چائے کی ٹیبل پر کسی تصویر کو تکتے پرانا گیت سنتے ہیں
کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.