Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک تلوار کی داستان

افضال احمد سید

ایک تلوار کی داستان

افضال احمد سید

MORE BYافضال احمد سید

    یہ آئینے کا سفر نامہ نہیں

    کسی اور رنگ کی کشتی کی کہانی ہے

    جس کے ایک ہزار پاؤں تھے

    یہ کنویں کا ٹھنڈا پانی نہیں

    کسی اور جگہ کے جنگلی چشمے کا بیان ہے

    جس میں ایک ہزار مشعلچی

    ایک دوسرے کو ڈھونڈ رہے ہوں گے

    یہ جوتوں کی ایک نرم جوڑی کا معاملہ نہیں

    جس کے تلووں میں ایک جانور کے نرم

    اور اوپری حصے میں اس کی مادہ کی کھال ہم جفت ہو رہی ہے

    یہ ایک اینٹ کا قصہ نہیں

    آگ پانی اور مٹی کا فیصلہ ہے

    یہ ایک تلوار کی داستان ہے

    جس کا دستہ ایک آدمی کا وفادار تھا

    اور دھڑ ایک ہزار آدمیوں کے بدن میں اتر جاتا تھا

    یہ بستر پر دھلی دھلائی ایڑیاں رگڑنے کا تذکرہ نہیں

    ایک قتل عام کا حلفیہ ہے

    جس میں ایک آدمی کی ایک ہزار بار جاں بخشی کی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے