Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گناہ_گار شاعر کی بے_گناہ نظمیں

حفیظ تبسم

گناہ_گار شاعر کی بے_گناہ نظمیں

حفیظ تبسم

MORE BYحفیظ تبسم

    کل میری دو نظمیں بازار گئیں

    جو جڑواں بہنیں تھیں

    مگر واپس نہیں لوٹیں

    ان دنوں کرفیو کے باعث

    کھلے عام گھومنا ممنوع تھا

    لیکن میں نے دن کی رفتار سے تیز بھاگتے ہوئے

    شہر کا چکر کاٹا

    رات کے سائے کے ڈر سے

    مسجدوں میں اعلان کروائے گئے

    مگر دہشت کے بستر میں دبکے لوگ

    کچھ نہیں جانتے

    کس کی پھٹی ایڑیوں سے رستا خون

    لکیریں کھینچ رہا ہے

    آخر افسردگی سے دیوار میں لگا ٹی وی آن کیا

    سپر مارکیٹ دھماکے سے اڑا دی گئی

    میں بھاگتا جائے وقوع پہنچا مگر

    پانی سے موت کے نشان

    گٹر میں بہائے جا چکے تھے

    اب بے یقینی کے سگریٹ پھونکتا

    قبروں کے پاس بیٹھا ہوں

    جہاں بم دھماکے میں مری روحیں دفن ہیں

    مگر میری نظموں کی قبر کون سی ہے

    کہ مٹی کے چہرے سے پہچان ممکن نہیں

    اور میں

    مرنے سے پہلے کتبہ لگانا چاہتا ہوں

    یہاں گنہ گار شاعر کی بے گناہ نظمیں دفن ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے