Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں بھول جانا چاہیئے

افضال احمد سید

ہمیں بھول جانا چاہیئے

افضال احمد سید

MORE BYافضال احمد سید

    اس اینٹ کو بھول جانا چاہیئے

    جس کے نیچے ہمارے گھر کی چابی ہے

    جو ایک خواب میں ٹوٹ گیا

    ہمیں بھول جانا چاہیئے

    اس بوسے کو

    جو مچھلی کے کانٹے کی طرح ہمارے گلے میں پھنس گیا

    اور نہیں نکلتا

    اس زرد رنگ کو بھول جانا چاہئے

    جو سورج مکھی سے علیحدہ دیا گیا

    جب ہم اپنی دوپہر کا بیان کر رہے تھے

    ہمیں بھول جانا چاہیئے

    اس آدمی کو

    جو اپنے فاقے پر

    لوہے کی چادریں بچھاتا ہے

    اس لڑکی کو بھول جانا چاہیئے

    جو وقت کو

    دواؤں کی شیشوں میں بند کرتی ہے

    ہمیں بھول جانا چاہیئے

    اس ملبے سے

    جس کا نام دل ہے

    کسی کو زندہ نکالا جا سکتا ہے

    ہمیں کچھ لفظوں کو بالکل بھول جانا چاہئے

    مثلاً

    بنی نوع انسان

    مأخذ :
    • کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 40)
    • Author : Asif Farrukhi
    • مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
    • اشاعت : 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے