میں وہاں موجود تھا
جب وہ اندر داخل ہوئی
میرے ساتھ کے لوگوں نے
فقرے کسنا شروع کر دئے
اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا
کیونکہ وہ ایسی لڑکی تھی
جس پر شوہر کو مارنے کا الزام لگا تھا
وہ آنکھیں پھاڑے دیکھے جا رہی تھی
وہ رونا چاہتی تھی
مگر نہیں روئی
اس نے اپنے ہاتھ
چھاتیوں پر رکھ رکھے تھے
شاید کوئی خطرہ تھا
وہ میری طرف حیرت سے دیکھ رہی تھی
شاید رحم کی درخواست کے لیے
یا میں سب سے زیادہ
معزز آدمی لگا
لوگ فقرے کسے جا رہے تھے
نگران فرشتوں کی ڈانٹ کے باوجود
اس نے جب بھاگ کر نکلنا چاہا
میں نے بازو سے پکڑ کر
سینے سے لگا لیا
ہونٹوں سے تپش پا کر دلاسا دیا
ایک معزز آدمی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.