Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگ کے دنوں میں محبت

حفیظ تبسم

جنگ کے دنوں میں محبت

حفیظ تبسم

MORE BYحفیظ تبسم

    جنگ کے میدان میں تلواریں

    اپنے دشمنوں کا ذکر کر رہی تھیں

    اور تھکے ہارے سپاہی

    دفن کر رہے تھے

    مجھے کچھ معزز شہریوں نے زنجیروں سے جکڑا

    اور اڑتے پرندوں کے پروں سے باندھ دیا

    ایک جزیرے پر کنواں دیکھ کر

    پرندے نیچے اترے

    تو گاگر بھرتی ایک لڑکی نے مجھے آزاد کیا

    اور گھر لے آئی

    جس کا رنگ گیہوں جیسا

    اور ناف ذرا گہری تھی

    اس نے اپنی چھوٹی بہن کی نسبت

    برف پگھلنے کا انتظار کئے بغیر

    وقت کی آنکھیں نکال دیں

    ہم نے گھر کے پچھواڑے میں

    ایک دوسرے کو جانا

    اور شمع کی روشنی میں

    ہونٹ چومے

    ایک رات گھوڑوں کے قدموں کی چاپ سن کر

    میں نے وصل کا سر کاٹا

    اور شناخت کروائے بغیر مر گیا

    مگر وہ گیہوں کے رنگ جیسی لڑکی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے