Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگ پر جاتے سمے

سیف علی

جنگ پر جاتے سمے

سیف علی

MORE BYسیف علی

    ہم چاہنے والوں کی یاد میں تحفوں کی دکان کھولیں گے

    اور

    ان لوگوں کو ڈاک بھیجیں گے

    جنہیں کوئی خط نہیں لکھتا

    ہم آبشار کے نیچے اک دوجے کی آنکھیں چومیں گے

    اور بنائیں گے

    آگ سے زندگی پھول سے موت

    آگ اندھیروں اور پھول نفرت کی وادی میں بانٹنے کے لیے

    میں نے تمہارے جوتوں سے ایک تسمہ نکال کر کلائی پر باندھ لیا ہے

    اب ایک جنگجو کئی سورماؤں پہ بھاری ہے

    سامان میں چار حروف تلوار اور پھولوں کے بیج رکھ لیے ہیں

    میں حروف سے جنگ لڑوں گا

    تلوار سے فتح کا جشن مناؤں گا

    اسلحہ ساز کارخانوں کو باغیچوں میں بدل دوں گا

    میں روزانہ

    تمہیں چومنے سے ذرا پہلے

    تمہارے سرہانے ایک گلدستہ رکھوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے