Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا آگ سب سے اچھی خریدار ہے

افضال احمد سید

کیا آگ سب سے اچھی خریدار ہے

افضال احمد سید

MORE BYافضال احمد سید

    لکڑی کے بنے ہوئے آدمی

    پانی میں نہیں ڈوبتے

    اور دیواروں سے ٹانگے جا سکتے ہیں

    شاید انہیں یاد ہوتا ہے

    کہ آرا کیا ہے

    اور درخت کسے کہتے ہیں

    ہر درخت میں لکڑی کے آدمی نہیں ہوتے

    جس طرح ہر زمین کے ٹکڑے میں کوئی کار آمد چیز نہیں ہوتی

    جس درخت میں لکڑی کے آدمی

    یا لکڑی کی میز

    یا کرسی

    یا پلنگ نہیں ہوتا

    آرا بنانے والے اسے آگ کے ہاتھ بیچ دیتے ہیں

    آگ سب سے اچھی خریدار ہے

    وہ اپنا جسم معاوضے میں دے دیتی ہے

    مگر

    آگ کے ہاتھ گیلی لکڑی نہیں بیچنی چاہیئے

    گیلی لکڑی دھوپ کے ہاتھ بیچنی چاہیئے

    چاہے دھوپ کے پاس دینے کو کچھ نہ ہو

    لکڑی کے بنے ہوئے آدمی کو دھوپ سے محبت کرنی چاہیئے

    دھوپ اسے سیدھا کھڑا ہونا سکھاتی ہے

    میں جس آرے سے کاٹا گیا

    وہ مقناطیس کا تھا

    اسے لکڑی کے بنے ہوئے آدمی چلا رہے تھے

    یہ آدمی درخت کی شاخوں سے بنائے گئے تھے

    جب کہ میں درخت کے تنے سے بنا

    میں ہر کمزور آگ کو اپنی طرف کھینچ سکتا تھا

    مگر ایک بار

    ایک جہنم مجھ سے کھنچ گیا

    لکڑی کے بنے ہوئے آدمی

    پانی میں بہتے ہوئے

    دیواروں پر ٹنگے ہوئے

    اور قطاروں میں کھڑے ہوئے اچھے لگتے ہیں

    انہیں کسی آگ کو اپنی طرف نہیں کھنچنا چاہیئے

    آگ جو یہ بھی نہیں پوچھتی

    کہ تم لکڑی کے آدمی ہو

    یا میز

    یا کرسی

    یا دیا سلائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے