Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مایوسی

MORE BYمونیکا شرما سارتھی

    سفر

    زندگی کا کب ہوگا مختصر

    معلوم نہیں

    چلے جا رہے ہیں

    سنسان ویران راہ میں ہو کر

    جہاں کی آب و تاب سے دور

    اکتا کر خود سے

    نہ منزل کا پتہ ہے

    نہ سفر کے انجام کا ہی پتہ

    ایک چہرہ

    جو چنا اور محسوس کیا

    الگ

    سب سے الگ

    جو لگا تھا جگنو

    پھیلی ہوئی تیرگی میں

    دفنا دیا

    اسے دل کے آئینہ خانے میں

    سدا کے لئے اور چڑھا دی مٹی اس پر

    اصولوں رواجوں اور رسموں کی

    پر وہ چہرہ

    اب بھی جھانکتا ہے

    ہمیں ہمارے تصورات میں

    بکھیڑوں میں

    کراتا ہے احساس

    دھڑکن کو دھڑکن میں اس کے ہونے کا

    لگتا ہے بہنے

    بن کر لہو

    رگ رگ میں

    اس ربط کو مٹانے کی کوشش ناکام ہے یقیناً

    سوچتے ہیں

    آ کر تنگ اس جگ سے چلے بھی گئے

    خدا کے پاس

    تو کہیں گے کیا اس سے

    کہ اس کی دی زندگی میں خوب حاصل کی ہے ہم نے مایوسی

    اور صرف مایوسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے