Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اور میرا کمرہ

آصف جانف

میں اور میرا کمرہ

آصف جانف

MORE BYآصف جانف

    میں داخل ہوتا ہوں

    دروازہ ہمیشہ کہتا رہتا ہے

    مجھے بند رکھو یا کھلا چھوڑ دو

    پنکھے کی شدید خواہش ہوتی ہے

    میں اس سے لٹک کر خودکشی کر لوں

    تاکہ باقی پنکھوں میں اس کا نام مشہور ہو جائے

    چھت اپنے اندر

    ایک دو تین چار سوراخ چاہتی رہتی ہے

    تاکہ وہ سانس لے سکے

    الماری محبت کی بھوکی ہے

    وہ چاہتی ہے

    میں اس کی گود میں سونے کی عادت ڈال لوں

    تاکہ وہ سکون کا ذائقہ چکھ سکے

    بلب شہرت کا بھوکا ہے

    وہ چاہتا ہے

    میں اسے ہمیشہ آن رکھوں

    تاکہ وہ چمکتا رہے اور نظر میں رہے

    کھڑکی پھیلنے کی کوشش میں

    لگی رہتی ہے

    تاکہ وہ پوری دیوار میں سما جائے

    اور کمرے کی اس سائیڈ کو

    کھڑکی کا نام دیا جائے

    دیواریں اڑنے کی کوشش میں

    لگی رہتی ہیں

    وہ سمجھتی ہیں

    تمام مسائل کا حل یہی ہے

    میں خارج ہوتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے