Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں سوچتا ہوں

افتخار بخاری

میں سوچتا ہوں

افتخار بخاری

MORE BYافتخار بخاری

    میں سوچتا ہوں

    اگر دو راستے ہوتے

    تم تک جانے کے لئے

    کسی باغ میں چہل قدمی کی طرح

    یخ بستہ پہاڑوں میں

    سفید سرنگوں جیسے

    اگر دو خواب ہوتے

    سہمی ہوئی خاموش راتوں میں

    جاگنے کے لئے

    سونے کے لئے

    اگر دو جنگل ہوتے

    پر اسرار بھٹکنے کے لئے

    یا دنیا داروں سے کٹنے کے لئے

    اگر دو پرندے ہوتے

    محبت کے لیے

    اگر دو سراب ہوتے

    پیاسا جینے کے لئے

    پیاسا مرنے کے لئے

    اگر دو کہانیاں ہوتیں

    قدیم چٹان پر کندہ

    نا قابل فہم نقوش میں مدفون

    یاد کرنے کے لئے

    بھول جانے کے لیے

    اگر دو گیت ہوتے

    میرے جیتے جی

    آخری ہچکی لینے کے لئے

    یا میرے بعد کچھ پل

    مجھے رونے کے لئے

    اگر دو ستارے ہوتے

    صبح کاذب کی دہلیز پر

    چمکنے کے لئے

    بجھنے کے لئے

    عمر گزار کر

    میں سوچتا ہوں

    یہ ممکن نہیں

    اس دنیا کی بے انتہائی میں

    دو چیزیں نہیں ہوتیں

    سوائے دو تنہائیوں کے

    تو

    اور میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے