محبت
محبت کوئی نمایاں نشان نہیں
جس سے لاش کی شناخت میں آسانی ہو
جب تک تم محبت کو دریافت کر سکو
وہ وین روانہ ہو چکی ہوگی
جو ان لاشوں کو لے جاتی ہے
جن پر کسی کا دعویٰ نہیں
شاید وہ راستے میں
تمہاری سواری کے برابر سے گزری ہو
یا شاید تم اس راستے سے نہیں آئیں
جس سے
محبت میں مارے جانے والے لے جائے جاتے ہیں
شاید وہ وقت
جس میں محبت کو دریافت کیا جا سکتا
تم نے کسی جبری مشق کو دے دیا
پتھر کی سل پر لٹایا ہوا وقت
اور انتظار کی آخری حد تک کھینچی ہوئی
سفید چادر
تمہاری مشق ختم ہونے سے پہلے تبدیل ہو گئے
شاید تمہارے پاس
اتفاقیہ رخصت کے لئے کوئی دن
اور محبت کی شناخت کے لئے
کوئی خواب نہیں تھا
اس وقت تک جب تم
محبت کو اپنے ہاتھوں سے چھو کر دیکھ سکتیں
وہ وین روانہ ہو چکی ہوگی
جو ان خوابوں کو لے جاتی ہے
جن پر کسی کو دعویٰ نہیں
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 28)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.