میں نے آرٹ کے اسکول سے
مصوری کی تعلیم حاصل کی
میں نے خواب کی تصویر بنائی
جس میں تیرے نرم گال کا بوسہ لے رہا تھا
اور تیری آنکھوں میں عجب سی چمک تھی
ایک تصویر میں خالی سڑک کے کنارے
سردی دودھیا بلب کی روشنی میں
اونگھ رہی ہے
ایک تصویر میں ریل کے جانے پر
تنہائی پلیٹ فارم کے بنچ سے
محو گفتگو تھی
ایک تصویر میں ساحر شفیق سگریٹ پیتے ہوئے
سگریٹ نوشی کے اثرات بتا رہے تھے
اور ایک دن
میں موت کا منظر بنا رہا تھا
کہ فرشتے میرے رنگ اٹھا کر بھاگ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.