اس سے کیا فرق پڑتا ہے
دبیز کہرے کا گھونگھٹ اوڑھی راتوں میں
ٹریفک سے لدی سڑکوں کے فٹ پاتھوں پر
تم کتنا تنہا پیدل چلتے ہو
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
سونے سے پہلے تم ماڈرن تھیوری پڑھتے ہو
کوئی صحیفہ یا اساطیر
صبح اٹھ کر تم میوزک سنتے ہو
یا ان مرنے والوں کی یاد میں خاموش رہتے ہو
جن کے وارثوں اور قاتلوں کا کسی کو علم نہیں
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
تم اپنی ماں کو کتنے پیارے ہو
اور اس نے کتنی مدت سے تمہیں نہیں دیکھا
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
تمہاری محبوبہ کتنی شدت سے انتظار کرتی ہے
تمہیں بانہوں میں لینے کا
اور اس بوسے کا
جو سرد پیشانی میں حرارت بھر دیتا ہے
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
تم جتنے دن کھانا نہیں کھاتے
ہاسٹل کی بلی بھوکی سوتی ہے
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
تم بستر پہ مرو
راستے میں یا جنگ کے میدان میں
تلوار نے تمہارا سینہ چھید دیا ہے یا پیٹھ
تم نے خدا کے نام پر جان دی ہے
شہزادی کے عشق میں یا مٹی کی محبت میں
اس سے کیا فرق پڑتا ہے
تم تھے ہو یا نہیں ہو
تم نے جینے کی کتنی ریہرسل کی
اور خوشی کا کتنا ناٹک
تو آؤ
فراموش کرتے ہیں اس سب کو
اور ہاتھ تھامتے ہیں اس رقاصہ کا
جو ناچتی ہے سرمدی دھنوں پر
اور رقص کرتے ہیں اپنے ہونے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.