Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقص

MORE BYقاسم حیات

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    دبیز کہرے کا گھونگھٹ اوڑھی راتوں میں

    ٹریفک سے لدی سڑکوں کے فٹ پاتھوں پر

    تم کتنا تنہا پیدل چلتے ہو

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    سونے سے پہلے تم ماڈرن تھیوری پڑھتے ہو

    کوئی صحیفہ یا اساطیر

    صبح اٹھ کر تم میوزک سنتے ہو

    یا ان مرنے والوں کی یاد میں خاموش رہتے ہو

    جن کے وارثوں اور قاتلوں کا کسی کو علم نہیں

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    تم اپنی ماں کو کتنے پیارے ہو

    اور اس نے کتنی مدت سے تمہیں نہیں دیکھا

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    تمہاری محبوبہ کتنی شدت سے انتظار کرتی ہے

    تمہیں بانہوں میں لینے کا

    اور اس بوسے کا

    جو سرد پیشانی میں حرارت بھر دیتا ہے

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    تم جتنے دن کھانا نہیں کھاتے

    ہاسٹل کی بلی بھوکی سوتی ہے

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    تم بستر پہ مرو

    راستے میں یا جنگ کے میدان میں

    تلوار نے تمہارا سینہ چھید دیا ہے یا پیٹھ

    تم نے خدا کے نام پر جان دی ہے

    شہزادی کے عشق میں یا مٹی کی محبت میں

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے

    تم تھے ہو یا نہیں ہو

    تم نے جینے کی کتنی ریہرسل کی

    اور خوشی کا کتنا ناٹک

    تو آؤ

    فراموش کرتے ہیں اس سب کو

    اور ہاتھ تھامتے ہیں اس رقاصہ کا

    جو ناچتی ہے سرمدی دھنوں پر

    اور رقص کرتے ہیں اپنے ہونے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے