روزمرہ کی زندگی میں
کھنچاؤ الجھاؤ ہونے سے
کوئی بدلاؤ کیوں نہیں آتا
جبکہ روزمرہ کی زندگی میں
کھنچاؤ الجھاؤ ہونے سے
جذبہ تو بدل جاتے ہیں
پھر معاملات اور معمولات کیوں نہیں بدلتے
میں نے دوستوں کو کھویا ہے
روزمرہ کی بک بک میں
مگر بھوک وقت پر لگتی ہے
اور سویرے آنکھ بھی نہیں کھلتی
میں نے محبتوں کو پامال ہوتے دیکھا ہے
روزمرہ کی ضروریات میں
مگر دفتر وقت پر پہنچنا ہے
اور کپڑے ہمیشہ استری ہوں
میں نے قربتوں کو دوریوں کے سپرد کیا ہے
روزمرہ کی پلینڈ ترجیحات میں
مگر آنکھوں کے گرد کوئی حلقے نہیں
کہ فیس کی بڑی ویلیو ہے مارکٹ میں
میں نے محبت میں کی جانے والی
کئی سیوسایئڈ اٹیمپٹس کامیاب ہوتے دیکھی ہیں
روزمرہ کے شعبۂ حادثات میں
مگر شادیاں برابر ہوتی ہیں
اور جوڑائے عروسی کے معاملے میں
برینڈ پر کمپرومائز نہیں
میں نے سورج غروبتے سمے
کئی دل دکھ میں ڈوبتے دیکھے ہیں
روزمرہ کی بھیڑ میں
مگر ہر رات آن لائن بھی ہونا ہے
کہ سوشلائیزیشن بہر حال نیڈ آف آور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.