جسم فروشی کی تاریخ قدیم ہے
بہت قدیم
جیسے روٹی کی ایجاد
ایک قدیم طرز کا کمرہ
جس کا پلستر گر رہا ہے
کسبیوں کے خواب کی مانند
وہ بیٹھی ہیں بوڑھی نائکہ کے سامنے
با ادب اور خاموش جیسے
کسی راہب کا وعظ ہو رہا ہو
دیکھو یہ مردوں کا اجتماع ہے
جو کل بھی تھا آج بھی ہے
اور رہتی دنیا تک رہے گا
یہ سب انتظار کر رہی ہیں
اپنے کنبے کی بھوک کا
اور تم بہت دور سے
پھولی ہوئی سانس لیتے آتے ہو
کسی ایک پر نگاہ کرم کرتے ہو
باقی سب کی روح میں جھانک کر دیکھو
کتنی افسردہ ہیں
مگر روح میں جھانکنے والی عینک
ابھی ایجاد نہیں ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.