Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکاری کی موت

قاسم حیات

شکاری کی موت

قاسم حیات

MORE BYقاسم حیات

    حمبابا کے جنگل میں شکاری کی موت واقع ہوئی

    اور آخری رسوم کی ادائیگی

    پکی اینٹوں کے بنے پشتوں والے شہر میں ہوئی

    معبد کے پروہت نے اس کا مجسمہ بنوایا

    جس کی آنکھ کے لیے ریت نے شیشہ

    لباس کے لیے درخت نے ریشم

    زرہ کے لیے زمین نے کانسی اور لوہا

    اور دل کے لیے پہاڑ نے پتھر دان کیا

    آہن گروں نے ایک لوح تیار کی

    اور مجسمے کے قدموں میں نسب کر دی

    لکھنے والے نے لاجورد پیسا

    اور چندن کی لکڑی سے قلم تراشا

    پروہت نے اس پر خداوند عظیم کا پیغام لکھوایا

    شکار کے دیوتا کا منظور نظر

    جس کے وار سے بچ نکلنا نا ممکن تھا

    جس کے بھالے نے شکار کے تعاقب میں

    جھاڑیوں کے سینے پھاڑ دئے

    جس کی پرورش جنگل کے جانوروں نے اپنے دودھ سے کی

    جس نے ہرنوں کے ساتھ چوکڑیاں بھریں

    اور ٹھنڈے چشموں سے پانی پیا

    جس نے اپنے لباس کے لیے چیتوں کی کھالیں ادھیڑیں

    اور خوراک کے لیے تندوے کا گوشت کھایا

    جس نے معبد کے لیے قربانیاں چڑھائیں

    اور اپنی زمین پر معبد کے خداوند کا حکم منوایا

    اے مشہور شکاری

    دیوتا تجھے اپنی خوشنودی بخشیں

    اور اپنے مقدس حوض سے شراب پلائیں

    تجھے اس دستر خوان کا کھانا کھلائیں

    جسے دیوتاؤں کو جننے والی نے اپنے ہاتھوں سے چنا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے