سرینی کو مبارک_باد
تنہا لمحے اکثر پیش آتے ہیں
جب زبان و حرف ساتھ نہیں دیتے
میں خود کو نا قابل پاتا ہوں
خیال جو تیرے تصورات جگاتے ہیں
انہیں بیاں نہیں کر پاتا
یہ تصویر اس قدر دل فریب ہے کہ
میں خود کو مطمئن نہیں کر پاتا کہ
میرا ہنر حرف ہنر خیال سے بڑھ کر ہے
آتم وشواس کی بھی کچھ کمی سی ہے شاید
اس ڈر سے کہ ان شاہکاروں کو سہی داد نہ دے سکوں
میں انہیں یوں ہی چھوڑ دیتا ہوں
معاصر سے منہ موڑ لیتا ہوں
بس ایک عرض ہونٹوں پہ لئے کہ
جلد میں بہتر بن سکوں
خیالوں کو طلسماتی مالا میں پرو سکوں
تیرے سنگ جگل بندی کر سکوں
فرصت میں پھر پڑھ سکوں
خیالوں کا لطف لے سکوں
سرینی کا لطف لے سکوں
معاصر کا لطف لے سکوں
آمین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.