Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصیت

MORE BYافتخار بخاری

    میرے پاس تین چیزیں ہیں

    ریت مجھے وراثت میں ملی

    پتھر میں نے محنت سے کمایا

    اور یہ تھوڑی سی دھوپ مجھے سڑک پر

    پڑی ہوئی ملی

    میں نے ریت سے اپنی عمر بنائی

    میں نے پتھر اپنے پیٹ پر باندھا

    میں نے دھوپ سے اپنا سایہ بنایا

    میں اپنے سائے میں چلتا ہوں

    میں اپنی دھوپ میں جلتا ہوں

    میں کسی پیڑ کا احسان نہیں لوں گا

    چلتے چلتے اک دن اپنے سائے پر گر جاؤں گا

    تم مجھے میری ریت میں دفن کرنا

    میرا پتھر میرے پیٹ سے کھول کر میری قبر کا

    کتبہ بنانا

    اور میری دھوپ کو آزاد کر دینا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے