Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصیت

MORE BYقاسم حیات

    اس وقت جب تم کسی وادی میں کاشت کی گئی

    جلد اگ آنے والی فصل کاٹتے ہوئے

    کوئی لوک گیت گنگنا رہی تھیں

    میں جنگ پر روانہ ہو چکا تھا

    میرے سامان حرب میں ایک زنگ آلود تلوار

    اور تمھارے بوسوں سے سجی ہوئی زرہ ہے

    میں نے سنگلاخ زمینوں میں گلاب بونے

    اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر سبزہ اگانے کے لیے

    دشت کے سینے پر سے ندی گزاری ہے

    میں نے منجمد سمندروں پر سفر کیا ہے

    جن کا نمکین پانی جہازوں کے پیندے نگل جاتا ہے

    میرے پاؤں اس طویل مسافت سے چور ہیں

    میرا لہجہ راہ کی ظالم ہوا کے تھپیڑے کھا کر سخت ہو گیا ہے

    میرے لفظ کھردرے ہو چکے ہیں

    ایسے لفظ صرف جنگ کے میدان کے لیے ہوتے ہیں

    تمہاری آنکھوں پر نظم کہنے

    اور تم سے محبت کے اظہار کے لیے نہیں

    میری وہ نظمیں جو کبھی کسی نے نہیں گنگنائیں

    میرے وہ خطوط جو کبھی کہیں نہیں بھیجے گئے

    میرے ساتھ اس قبر میں دفن کیے جائیں

    جس پر کبھی کوئی کتبہ نہیں لگے گا

    فاتح فوج کے گھوڑوں کے نتھنوں سے نکلتی گرم سانس

    ہڈیوں کا گودا اور چہرے کا ماس سیاہ کر رہی ہے

    وقت کا نا ہموار پہیوں والا رتھ

    خواہشوں کے نرم جسم پر چلایا جا رہا ہے

    اس سے پہلے کہ کوئی تیر میری ایڑی میں لگے

    میں وصیت کرتا ہوں

    میری زرہ کے حصول کے لیے کوئی جنگ نہ لڑی جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے