Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ناٹک نہیں کر سکتی

ثبات گل

یاد ناٹک نہیں کر سکتی

ثبات گل

MORE BYثبات گل

    گھر سے باہر نکل کر

    چہرے پر مسکراہٹ سجائی

    اور

    تمہاری یادوں کو

    جو ہماری پہلی یاد کے سوا

    سب میری خود ساختہ تھیں

    سڑک پر آزاد چھوڑ دیا

    ٹریفک رک گئی

    میں نے اپنا ہاتھ

    ہماری پہلی یاد کے ہاتھ میں تھما کر

    خود کو سڑک پار کروائی

    اور کان لگا کر

    ہوا کی باتیں سننے لگی

    مگر وہاں

    متجسس اور افسردہ

    سرگوشیوں کے سوا کچھ نہ تھا

    سڑک کے دوسرے کنارے کھڑی

    میں سوچ رہی ہوں

    یاد گھونسلے میں پڑے

    اس بیمار پرندے کی طرح ہوتی ہے

    جس سے فقط چند روز گھونسلے کا

    بھرم قائم رہ سکتا ہے

    اور سرگوشیاں

    جھوٹ کو سچ نہیں مان سکتیں

    جیسے ابھی

    فضا میں ایک سرگوشی تیر رہی ہے

    یاد وجود مانگتی ہے

    ناٹک نہیں کر سکتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے