مجھے ایک عربی لڑکی
اتنا بھاتی ہے
جتنا کہ آنکھوں کو سبز رنگ
یا جتنا کہ چیونٹی کو چینی
چیونٹی سے یاد آیا
پریشانیاں چیونٹیوں کی طرح
قطار بنا کر میرے در پر کھڑی ہیں
ایک مل کر جاتی ہے
تو دوسری داخل ہوتی ہے
ملاقاتوں کا یہ نہ رکنے والا سلسلہ
آخر شروع کہاں سے ہوا تھا
مجھے یاد نہیں
ملاقات سے یاد آیا
تمہیں مجھ سے ملے یا جدا ہوئے
کتنا عرصہ ہو گیا
ایک دو تین جنم
یا پھر
سات جنم
جنم سے یاد آیا
میرا جنم
کائنات کے جنم کے ساتھ ہوا تھا
اوشو کہتا ہے
ہم ایگزسٹینس کا ایک پارٹ ہیں
مجھے اب یاد آیا
پریشانیاں تب سے میرے پیچھے
ہاتھ دھو کر پڑی ہیں
ہاتھ سے یاد آیا
تم میرے ساتھ کتنے ہاتھ کر چکی ہو
کیا تمہیں یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.