ژولیدگی
وقت نامی پیڑ پر
سکون کے پتے رفتہ رفتہ
مکمل جھڑ چکے ہیں
زندگی کی چادر پر
میری عمر کی سلوٹیں
ایک روز خدا سیدھی کر دے گا
غریب کے بوسیدہ پیرہن پر
فطرت نے پھپھوندی سے
پیوند لگا دئے
حنوط شدہ لاشیں
تاریخ بدلنے کے احتجاج میں
تا ابد سوئے رہنے کا اعلان کر چکی ہیں
وقت کی سنہری زنجیر میں مقید حسرتیں کسی روز کباڑ خانے میں سستے داموں مل جاتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.