دلی اور ہم
یہ وہ دلی ہے کہ دل سے جس کے دیوانے ہیں ہم
یہ وہ شمع زندگی ہے جس کے پروانے ہیں ہم
آئنہ ہے ہم سے اس کے عہد زریں کی جھلک
اس کے تہذیب و ادب کے آئینہ خانے ہیں ہم
علم و فن کے موتیوں پہ جم گیا گرد و غبار
خاک کے ذرات میں ملبوس دردانے ہیں ہم
ہم پہ رہتی ہے نگاہ شفقت اہل نظر
محفل شعر و ادب میں جانے پہچانے ہیں ہم
حاضر خدمت کیا ہے جوہر قلب و دماغ
کم نگاہوں کی نظر میں پھر بھی بیگانے ہیں ہم
اب تو خویش وغیرہ کہتے ہیں ہمیں کچھ اور ہی
جب تو اک دنیا سمجھو تھی کہ فرزانے ہیں ہم
تمکنت سوداؔ کی طالبؔ میرؔ کا رکھتے ہیں دردؔ
باغ تو جانے ہے سارا پر نہ کچھ جانے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.