(۱) بے چہرگی
ہم ایک ایسی وادی دریافت کر چکے
جہاں صرف دکھوں کی فصل کاشت ہوتی ہے
جنت کی بات کرنے والوں کے ہونٹ
خامشی کے دھاگے سے سی کر
انہیں سناٹوں کی جہنم میں ڈال دیا جاتا ہے
محبت کے ماتھے پر ''نفرت'' لکھنے کی سیاہی
ہر سینے میں ڈال دی گئی ہے
دھرتی کے سینے پر خوشیاں سینچنے والوں کی آنکھیں
اب اپنے ہاتھ تلاشتی پھرتی ہیں
نفرت کے تیزاب سے ہم
ایک دوسرے کا چہرہ بگاڑنے پر تل چکے ہیں
ہماری معصومیت کے چہرے پر
خوف جالے بن چکا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.