Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شریف زادہ

زبیر رضوی

شریف زادہ

زبیر رضوی

MORE BYزبیر رضوی

    سنو کل تمہیں ہم نے مدراس کیفے میں

    اوباش لوگوں کے ہم راہ دیکھا

    وہ سب لڑکیاں بد چلن تھیں جنہیں تم

    سلیقے سے کافی کے کپ دے رہے تھے

    بہت فحش اور مبتذل ناچ تھا وہ

    کہ جس کے ریکارڈوں کی گھٹیا دھنوں پر

    تھرکتی مچلتی ہوئی لڑکیوں نے

    تمہیں اپنی باہوں کی جنت میں رکھا

    بہت دکھ ہوا

    تم نے ہوٹل میں کمرہ کرائے پہ لے کر

    ان اوباش لوگوں اور ان لڑکیوں کے ہجوم طرب میں

    گئی رت تک جشن صہبا منایا

    بہت دکھ ہوا خاندانی شرافت

    بزرگوں کی بانکی سجیلی وجاہت کو

    تم نے سر عام یوں روند ڈالا

    سلیقہ جو ہوتا تمہیں لغزشوں کا

    تو اپنے بزرگوں کی مانند تم بھی

    گھروں میں کنیزوں سے پہلو سجاتے

    پئے عشرت دل حویلی میں ہر شب

    کبھی رقص ہوتا کبھی جام چلتے

    کسی ماہ رخ پر دل و جاں لٹاتے

    سلیقہ جو ہوتا تمہیں لغزشوں کا

    تو یوں خاندانی شرافت وجاہت

    نہ مٹی میں ملتی نہ بدنام ہوتی

    مأخذ :
    • کتاب : Sang-e-sada (Pg. 35)
    • Author : Zubair Rizvi
    • مطبع : Zehn-e-jadid (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے